حضرت خواجہ عارف ریوگری
رحمتہ اللہ علیہ
محدثین، فقہاء و علماء کے حوالہ سے زرخیز زمین بخارا کو یہ شرف بھی حاصل ہے کہ وہاں نامور مشائخ طریقت اولیاء اللہ کا مولد و مدفن بھی ہے۔ ایسے ہی مشائخ میں سے طریقہ عالیہ نقشبندیہ کے عظیم شیخ حضرت محمد عارف ریوگری رحمتہ اللہ علیہ بھی ایک کامل و اکمل ولی ہیں۔ جن کی ولادت بخارا سے اٹھارہ میل کے فاصلے پر ریوگر نامی قصبہ میں ۲۷ رجب ۵۵۱ ہجری بمطابق ۱۵ ستمبر ۱۱۵۶ عیسوی کو ہوئی۔
اس زمانہ میں ریوگر سے ۳ میل کے فاصلے پر غجدوان نامی قصبہ میں خواجۂ خواجگان حضرت عبدالخالق غجدوانی رحمتہ اللہ علیہ رہتے تھے، جن کے فیوض و برکات کا شہرہ دور دور تک پھیلا ہوا تھا۔ حضرت محمد عارف رحمتہ اللہ علیہ بھی انکی خدمت میں حاضر ہوکر بیعت ہوئے۔ کہتے ہیں کہ بیعت ہونے کے بعد بس آپ اپنے شیخ کے ہوکر رہ گئے اور تمام عمر اپنے شیخ کی صحبت و خدمت میں گذاردی اور تصوف و طریقت میں کمال درجہ کو پہنچے۔
شریعت و سنت کی پابندی، زہد و تقویٰ کے ساتھ ساتھ رشد و ہدایت میں بھی بلند مقام رکھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت عبدالخالق غجدوانی رحمتہ اللہ علیہ کے بعد آپ انکے جانشین ہوئے اور کثیر تعداد میں لوگ آپ سے فیضیاب ہوئے۔ تصوف کے موضوع پر ”عارف نامہ“ نامی آپ کا ایک رسالہ خانقاہ موسیٰ زئی شریف کی لائبریری میں موجود ہے۔
یکم شوال المکرم ۶۱۶ ہجری کو آپ اس دار فانی سے رخصت ہوئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ آپ کا مزار پرانوار ریوگر میں زیارت گاہ خاص و عام ہے۔